GuidePedia

0
ejz/

نیویارک(نیوزڈیسک)دنیا میں بہت اعلیٰ اور تیز کمپیوٹر بنائے جا چکے ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ انسانی دماغ دنیا کے کسی بھی تیز ترین کمپیوٹر سے تیز تر ہے۔حال ہی میں جاپان اور جرمنی کے سائنسدانوں نے اس بات کا مظاہرہ مختلف تجربات میں کیا ہے۔سائنسدانوں نے جاپان کے سپر کمپیوٹر K computerکے 82ہزار پروسیسرز کا استعمال کرتے ہوئے انسان کے دماغ کا صرف ایک فیصد حصے کا ماڈل بناکر ایک سیکنڈ کے لئے دماغ کی کارکردگی کا جائزہ لے سکے۔
سائنسدانوں نے اعصابی خلیوں سے ملتے جلتے 1.73ارب خلیے اور 10.4کھرب synapses(اس کے ذریعے نیوران کے درمیان الیکٹرک سگنل پاس ہوتا ہے)بنائے اور ان میں ہر ایک 24بائیٹ میموری پر مشتمل تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انسانی دماغ کی صرف ایک سیکنڈ کی کارکردگی دیکھنے کے لئے سائنسدانوں کو 40منٹ تک انتظار کرنا پڑا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانی دماغ سپر کمپیوٹر سے کروڑوں درجے تیز ہوتا ہے۔
انسانی دماغ 86ارب سے زائد نیوران اور کھربوں synapsesسے مل کر بنتا ہے اور اس میں کھربوں طرح کے راستے ہوتے جن سے سگنل گزرتے ہیں یعنی ایک معمولی عمل کے لئے بھی دماغ کھربوں سگنلز کے ذریعے کام کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے انہیں علم ہوا کہ عام انسانی دماغ ایک سپر کمپیوٹر سے بھی زیادہ تیز ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تجربہ بہت حوصلہ افزاءہے کہ اس طرح انہیں artificial intelligenceکو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ان کا کہنا ہے کہ انسانی دماغ کا ماڈل بہت پیچیدہ اور اعلیٰ معیار کا ہے اور اگر اسے کسی مشین کے ساتھ مطابقت دینے میں کامیابی ہوجاتی ہے تو مستقبل میں سائنس میں بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں۔

Post a Comment

 
Top