نئی دہلی (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ کرینہ کپور کی متنازعہ تصویر اپنے میگزین میں شائع کرنے پر ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندوپریشد کو سخت تنقید کا سامنا ہے مگر اس تنظیم کی ہٹ دھرمی اپنی جگہ قائم ہے۔ وشوا ہندو پریشد کا کہنا ہے کہ کرینہ چاہیں تو عدالت میں چلی جائیں۔ کرینہ کا کہنا ہے کہ انہیں ایسی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ واضح رہے کہ کرینہ کپور اس وقت ہندو انتہا پسندوں کی ”گھر واپسی“ تحریک کا نشانہ بنی ہوئی ہیں۔ وشوا ہندو پریشد نے کرینہ کی اپنے رسالے میں برقعے اور سندھور والی تصویر چھاپ دی ہے تاہم کرینہ کا کہنا ہے وہ اس پر وضاحتیں پسند نہیں کرتیں اس لئے سوشل میڈیا پر ردعمل نہیں دیا۔ واضح رہے کہ وشوا ہندو پریشد مسلم مخالف جذبات رکھنے میں سرفہرست ہے۔ اس کا کہنا ہے مسلمان مرد ہندو خواتین سے شادی کرکے ان کا مذہب تبدیل کردیتے ہیں، انہیں دوبارہ ہندو بنانا ضروری ہے۔
گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹ) گوجرانوالہ کے سول ہسپتال کے دورہ پر موجود اصلی اسسٹنٹ کمشنر کا جعلی اسسٹنٹ کمشنر سے آمنا سامنا ہوگیا ، ابتدائی گفت و شنید کے بعد جعلی ’صاحب‘ کو حوالات کا ٹکٹ دیدیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق سول ہسپتال میں کسی عزیز کی تیمارداری کے لیے آنیوالے دولڑکوں میں سے ایک نے خود کو سی ایس پی افسر کے طورپر شناخت کراتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کو بتایاکہ وہ حال ہی میں بطور اسسٹنٹ کمشنر گوجرانوالہ میں تعینات ہواہے جس پر انتظامیہ کے ہوش اُڑگئے کیونکہ عین اُسی وقت اصلی اسسٹنٹ کمشنر بھی ہسپتال کے دورے پر وہیں موجود تھے ۔ اصلی اسسٹنٹ کمشنر کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے لڑکوں کو تحویل میں لے لیاگیا اور چند لمحوں کے مکالمے میں ہی نو عمر”صاحب‘ ‘ کی اصلیت سامنے آگئی جس پر اُنہیں ہتھکڑیاں لگاکر تھانہ سول لائن میں بند کردیاگیا جبکہ اُن کی سیاہ رنگ کی گاڑی بھی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی۔
ejz/
Post a Comment